The Fact About دعا تک دین کو بدلتی ہے That No One Is Suggesting

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں آپ کا ایمیل

 اس وقت کو یاد کرو جب تم اپنے رب سے فریاد کر check here رہے تھے پھر اللہ نے تمہاری سن لی کہ میں تم کو ایک ہزار فرشتوں سے مدد دونگا جو لگاتار چلے آئیں گے ۔

یا اللہ! تمام مسلمان فوت شدگان کی مغفرت فرما، یا اللہ! تمام مسلمان فوت شدگان کی مغفرت فرما، یا اللہ!

یہ اللہ کی کتاب اور رسول اللہ ﷺ کی احادیث تمہارے سامنے بیان کر رہی ہیں کہ  (دعا عبادت ہی ہے) اور دعا صرف اللہ تعالی سے مانگنی چاہیے، جو شخص اللہ تعالی کیساتھ کسی کو دعا میں شریک کرتا ہے تو وہ شرک اکبر میں ملوث ہے۔

اسی طرح یہ بھی دعا کی شرط ہے کہ: گناہ اور قطع رحمی کی دعا نہ کی جائے اور دعا میں حد سے تجاوز نہ ہو ۔ دعا کی قبولیت کے اسباب میں  یہ شامل ہے کہ اللہ تعالی کے اسما و صفات کے ذریعے اللہ تعالی کی خوب حمد و ثنا بیان کی جائے ، اور نبی ﷺ پر درود و سلام پڑھیں، چنانچہ ایک حدیث میں ہے کہ: رسول اللہ ﷺ نے ایک آدمی کو کہتے ہوئے سنا:

اگلی بار جب میں تبصرہ کروں گا تو اس نام میں اپنا نام ، ای میل اور ویب سائٹ محفوظ کریں۔

نئے امریکی صدر سے پہلے سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کر لے گا، انٹونی بلنکن کا دعوی

اسی طرح اللہ تعالی  نے مصیبت اور پر فتن وقت میں دعا نہ کرنے والے لوگوں کی مذمت فرمائی، چنانچہ فرمایا:

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تقدیر کے لغوی معنی اندازہ لگانا ہے اور اصطلاح میں اس اندازے اور فیصلہ کا نام تقدیر ہے جو رب کی طرف سے اپنی مخلوق کے متعلق تحریر میں آچکا 

ماخذ: الاسلام سوال و جواب متعلقہ جوابات اللہ تعالی ہماری دعائیں کیوں نہیں قبول فرماتا؟

اور یہ بات  سب کیلئے عیاں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے مطابق دعا  ہی عبادت ہے، چنانچہ قبولیتِ دعا کیلئے اخلاص شرط ہے۔

مسلمان کو جس چیز کی بھی ضرورت ہو اللہ تعالی سے الحاح کیساتھ مانگے ؛ کیونکہ اللہ تعالی غنی، کریم، حمید، اور عظیم سخی ہونے کیساتھ ساتھ قادر مطلق بھی ہے، حدیث قدسی میں اللہ تعالی کا فرمان ہے: (میرے بندو! اگر ابتدا سے لیکر انتہا تک، جن ہوں یا انسان سب کے سب ایک ہی میدان میں جمع ہو کر مجھ سے مانگنے لگیں تو میں ہر ایک کو اس کی ضرورت بھی دے دوں تو اس سے میرے خزانوں میں اتنی ہی کمی آئے گی جتنی سمندر میں سوئی ڈال کر نکالنے سے آتی ہے) مسلم نے اسے ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے۔

سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کی مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمى شيخ بشیر نجفی سے ملاقات

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *